گیلری 450: پیٹی کیڈبی برچ گیلری — تعارفی گیلری— اسلامی دنیا میں اپنائے گئے آرٹ کے میجر میڈیا کے پورے ذخیرے سے شاہکاروں کی نمائش کرے گی: مٹی کے برتن، قالین اور ٹیکسٹائلز، زیورات پر مبنی آرٹ، خطاطی، پینٹنگ اور تعمیراتی عناصر۔ جن اسٹائلز، تھیمز، اور فنی تخلیقات کا مہمانان گرامی یہاں پر مشاہدہ کریں گے بعینہ بعد کے کمروں میں بھی دیکھنے میں آئے گا، جس کے نتیجے میں ممتاز ثقافتوں کو باہم ملایا جا رہا ہوتا ہے۔ یہ گیلری پیٹی کیڈبی برچ (Patti Cadby Birch) کے اعزاز میں موسوم تین کمروں میں سے ایک ہے۔ باقی دو گیلریوں کے نمبرز 456 اور 457 ہیں۔
گیلری 451: عرب ممالک، ایران اور بنو امیہ ، عباسی کا زمانہ (7 ویں سے 13 ویں صدی عیسوی) میں عرب ممالک (Arab Lands) اور ایران (Iran) اسلامی آرٹ کا، بنیادی طور پر بنو امیہ
(Umayyad dynasty) کے دور (661 سے750 ) پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، کہ جن کا دار الخلافہ دمشق (Damascus) تھا، نیز ابتدائی دور بنو عباس (Early Abbasid dynasty) )750 سے تقریباً 900(، کہ جس کا گڑھ. بغداد (Baghdad) تھا تفصیلی جائزہ لیتے دکھائی دیں گے۔ اس کے علاوہ اجاگر امور قدیم روم (ancient Rome)، بازنطین (Byzantium)، اور قدیم ایران (Persia) کی اسلام سے پہلے کی روایات ہوں گی جنہوں نے سلطنت امیہ (Umayyads) کے تحت اسلامی آرٹ کو ارتقاء بخشا۔ ابتدائی دور عباسی میں، اثرات کا مرتب سلسلہ چین (China) اور ہندوستان (India) جیسے دور دراز کے ممالک سے قائم کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں تخلیق کا ایک سنہری دور سامنے آیا تھا۔ نمائش میں رکھے گئے خزانوں میں مخطوطات کا ایک غیر معمولی منتخب مجموعہ اور کوفی رسم الخط میں ابتدائی قرآن کے صفحات بھی ہوں گے۔ انہیں اس سلطنت کی تمام شاخوں، یمن (Yemen) سے مصر (Egypt) تک ٹیکسٹائلز،نیز سیرامکس، بشمول شفاف طور پر مصوری شدہ مٹی کے برتنوں کے؛ لکڑی کے دروازے سنگتراش انداز میں عراق (Iraq) میں موجود سامرہ (Samarra) سے لئے گئے دھات کے کام اور شیشے کی اشیاء کے ساتھ رکھائے جائیں گے کیا جائے گا۔
گیلری 452: نیشاپور اور سبز پوشان سائٹ کی کھدائیاں ایسے مواد کی ترجمانی کریں گی جنہیں 1935 سے 1947 کی متعدد کھدائیوں میں ایرانی مہم برائے میٹرو پولیٹن میوزیم آف آرٹ (Iranian Expedition of the Metropolitan Museum of Art) سے کھدائی کر کے حاصل کیا گیا تھا۔ ان میں سب سے زیادہ نمایاں چيزیں ایک کھود کر بر آمد شدہ تودے کی تعمیراتی آرائشوں کا ایک مجموعہ ہے جسے مقامی طور پر تپ سبز پوشان (Tepe Sabz Pushan) )”سبز رنگ کا ڈھکا ہوا تودہ
(The Green-covered Mound)”( کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نئی اسکالر شپ نے ایک چھوٹے کمرے کی دیواروں کو بعینہ درست انداز میں از سر نو تعمیر کرنے کو ممکن بنایا، جسے اب کمر٥ سبز پوشان (Sabz Pushan Room) کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے مذکورہ سائٹ سے دریافت شدہ چيزوں سے سجایا گيا تھا جس میں لمبے تراشے ہوئے پلاسٹر حاشیہ دیوار، دیواری مصوری کے مخصوص حصے اور گاڑھے پلستر کے عناصر شامل ہیں کہ جنہیں مقارانز (muqarnas)، کئی اسلامی عمارتوں کے کلسی بلور کے آرائشی خواص کہا جاتا ہے۔
اس گیلری کی از سر نو تنصیب کا عمل ایرانی امریکی کمیونٹی کی کرم نوازی کی وجہ سے ممکن ہو سکا۔ نیشاپور کی کھدائی سے شیشے، سیرامک، اور گاڑھے پلستر سے بنی اشیاء امریکی ادارہ برائے میوزیم اور لائبریری سروسز
(U.S. Institute of Museum and Library Services) کی ایک خاص عطیے کی وجہ سے ممکن العمل ہوئیں۔
گیلری 453: ایران اور سینٹرل ایشیا (9 ویں سے 13 ویں صدی عیسوی) کی توجہ مشرقی اسلامی دنیا میں عباسی (Abassid) انداز کے دور رس اثر پر مرکوز ہوگی۔ ان میں 11 ویں صدی عیسوی کے غزنوی (Ghaznavid) اور 12 ویں صدی کے سلجوق سلطانوں (Seljuq Sultans) کی فنی کامرانیاں شامل ہوں گی، کہ جن کی سرپرستی ایران (Iran) اور سینٹرل ایشیا (Central Asia) کے آرٹ اور کلچر کے تاباں و درخشاں اور تخلیقی دور میں شروع ہوئی۔ ان اجاگر کی گئی چيزوں میں 12 ویں صدی عیسوی کے کاشان (Kashan) اور رے (Rayy) شہر کے شفاف مصوری شدہ اور دیگر سیرامک برتن، محل کے نگہبانوں کے انسانی قد کے مجسموں کا ایک جوڑا، اور 13 ویں صدی عیسوی کا ایک شیر کی شکل میں کانسے کا بنا یادگاری مشعل بخور دان شامل ہیں۔
گیلری 454: مصر اور شام (10 ویں سے 16 ویں صدی عیسوی) قاہرہ (Cairo) کی تاریخ قرون وسطی کے تین بڑے ادوار: فاطمیہ (Fatimid) (909 سے 1171)، ایوبیہ (Ayyubid) (1169 سے 1260)، اور مملوک (Mamluk) (1250 سے 1517) کی ایک جامع نمائش کا اہتمام کريں گے۔ اپنی تاریخ، مالامال کلچر، اور متنوع آبادی کی وجہ سے پہچانے جانے والے شہر، قاہرہ (Cairo) نے صدیوں سے اسلامی دنیا کی فنی زندگی میں ایک انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ مملوک (Mamluk) حکومت کے تحت، قاہرہ (Cairo) قریب المشرق (Near East) کے متمول ترین شہروں میں سے ایک جبکہ عرب دنیا میں فنی اور فکری سرگرمی کا ایک گڑھ بن گیا تھا۔ نمائش میں رکھی چيزوں میں فاطمی دور (Fatimid period) کے لکڑی کے کام، سونے کے زیورات کا ایک غیر معمولی مجموعہ، مملوک دور (Mamluk period) سے ٹیکسٹائلز، شاندار دھات کی جڑائی کا کام اور مینا کاری شدہ شیشہ، اور شفاف مصوری شدہ سیرامکس شامل ہوں گے۔ یہ گیلری اس پورے سوئٹ کے اندر ایک اور مقام داخلہ فراہم کرے گی، جس کا سرا ملحقہ مشرقی رجحان کی گيلری (Orientalism gallery) سے ملا ہوگا، جو متصل 19 ویں اور ابتدائی 20 ویں صدی عیسوی کی یورپی مصوری کے کام اور سنگتراشی کی گیلریوں
(19th and Early 20th-Century European Painting and Sculpture Galleries) کا حصہ ہے۔
گیلری 456: پیٹی کیڈبی برچ کورٹ، مراقشی پر مبنی اواخر قرون وسطی کا ڈيزائن، ایک نجی اندرونی صحن کی حیثیت سے فیض (Fez) سے آئے ہوئے دستکاروں کی نگرانی میں زیر تعمیر ہے۔ پیٹی کیڈبی برچ گیلری (Patti Cadby Birch Gallery) سے متصل ہسپانیہ (Spain)، شمالی افریقہ
(North Africa)، اور مغربی بحیرہ روم (Western Mediterranean) سے درآمد آرٹ کے لئے، یہ ذخيرہ گاہ اور پر سکون انداز میں غور و فکر کی یہ جگہ، اسلامی دنیا کے زندہ و جاوید ورثے کو مخصوص انداز میں اجاگر کرے گی۔ یہاں پر، ستون بنی نصر (Nasrid columns) صحن کی فضا، اور روایتی انداز میں خود ساختہ چمکدار ٹائلوں سے بنے حاشیۂ دیوار ایک فوارے کے اردگرد فریم بنائیں گے جس سے جو ان گیلریوں میں گرتے ہوئے پانی کی آواز پہنچئے گی۔
گیلری 457: پیٹی کیڈبی برچ گيلری(Patti Cadby Birch Gallery) —ہسپانیہ(Spain) ، شمالی افریقہ(North Africa) ، اور مغربی بحیرہ روم (8 ویں صدی سے 19 ویں صدی عیسوی) ایل-اندلس (Al-Andalus) کی بھرپور مادی ثقافت کے ذریعے عرب کے مغرب میں اثر کے پھیلاؤ کا اظہار کرے گی، جس میں 10 ویں صدی عیسوی کی خلافت کورڈوبا (Cordoba)اور 14 ویں اور 15 ویں صدی عیسوی کے بنو نصر (Nasrid) کی امارت غرناطہ(Granada) کے آرٹس کو اجاگر کیا گيا ہوگا۔ جنوبی اسلامی صحنوں اور شمالی عیسائی اور یہودی ہسپانوی علاقوں کے مابین باہمی تخلیقی تبادلوں کو دکھایا جائے گا۔ نمائش میں رکھی گئی نمایاں چيزوں میں ہسپانوی سوسائٹی آف امریکہ (Hispanic Society of America) سے عاریۃ لئے گئے کام بھی شامل ہوں گے۔
گیلری 458: ہیگوپ کیورکیئن فنڈ اسپیشل نمائشوں کی گيلری
(The Hagop Kevorkian Fund Special Exhibitions Gallery)، جسے بنیادی طور پر اس میوزیم کی لی گئی املاک سے ماخوذ پریزنٹیشنز پر مخصوص توجہ اور بسا اوقات ان سمیت عاریۃ لی گئی اہم چيزوں، کی وجہ سے جانا جاتا ہے، کو توسیع دیتے ہوئے بہتر جگہ پر قائم کیا جائے گا۔ یہ گیلری اس میوزیم کے اسلامی ذخيرے
(Islamic collection) کے عمق کو پیش کرنے کا موقع فراہم کرے گی جبکہ اس شعبے کے تخلیقی، تحریکی، اور نادیدہ پہلوؤں کے سلسلے میں آراء کی پیشکش کرے گی۔ مقررہ نئے مقام پر کی جانے والی افتتاحی نمائش (inaugural exhibition)کی توجہ ان جمع کنندگان پر ہوگی جنہوں نے اس میوزیم کے ذخیرے کو تشکیل دینے میں مدد کی ہے۔
گیلری 459 اور 460: بنو ترک فیملی گیلریاں(Koç Family Galleries) —قالین، ٹیکسٹائلز اور عظیم تر دنیائے عثمانیہ (Greater Ottoman World) اور صحن عثمان (Ottoman Court) کے آرٹس (14 ویںسے 20 ویں صدی عیسوی)—3,500 مربع فٹ سے زائد بڑی جگہوں کے ایک سلسلے میں عثمانی (Ottoman) آرٹ بمع 24 فٹ کی چھتوں کو پیش کریں گی، جس میں پر تکلف، صوبائی، اور دیہاتی آرٹ کے بھرپور تنوع کو دکھایا جائے گا۔ یہ نئی گیلریاں اس کثیر پرتوں کی حامل عثمانی (Ottoman) حمایت کی فطرت کا پہلی مرتبہ ایک جامع عمومی جائزہ فراہم کریں گی۔ اس ذخیرے کی قوتوں کے مابین سلطان سلیمان (Sultan Süleyman) کی حکومت کے تحت کام کرنے والے اتائیوں کے استنبول (Istanbul) کے شاہی ورکشاپس سے ماخوذ اور اس میوزیم کے غیر متوازی ذخیرہ عثمانی (Ottoman) قالینوں، ٹیکسٹائلز، اور اسلحہ اور فوجی ساز و سامان کے کام موجود ہیں۔
گیلری 461: کمر٥ دمشق (The Damascus Room)اس سے پہلے اطاق نور الدین
(Nur al-Din Room) کے نام سے پہچانا جانے والا) دمشق (Damascus) میں اعلی طبقے کے ایک گھر سے ماخوذ ایک استقبالی چیمبر اور اوائل 18 ویں صدی عیسوی کے گھریلو عثمانی (Ottoman) تعمیراتی کام کی ایک مثال ہے۔ اس نئی تنصیب کا ایک اہم نکتہ اس کمرے کے موزوں علاقائی تناظر میں رہتے ہوئے اس کی از سرنو حد بندی ہوگی، عثمانی استنبول (lOttoman Istanbu) کے آرٹس کے لئے وقف گیلری سے علیحدہ، جس میں عثمانیہ (Ottoman) صوبوں پر شاہی عثمانی آرٹس (Ottoman arts) کے اثر پر خاص نگاہ ڈالی جائے گی۔ ایک جامع عالمانہ جانچ اور بچاؤ کی کاوش کے نتیجے میں اس کمرے کی نسبتاً ایک زیادہ درست انداز میں تنصیب عمل میں آئی، جو اس کے اصل خاکے سے قریب تر ہے۔
یہ کمرہ ہیگوپ کیوورکیئن فنڈ (Hagop Kevorkian Fund) کی جانب سے اس کے بانی، ہیگوپ کیوورکیئن (Hagop Kevorkian) کی یاد میں ایک تحفہ ہے۔
گیلری 455 اور 462: ایران (Iran) اور جنوبی ایشیا (13 ویں سے 16 ویں صدی عیسوی) اور صفوی (Safavid) اور بعدازاں (Later Iran) ایران (16 ویں صدی سے 20 ویں صدی عیسوی) دو بڑی گیلریاں ہیں جو قدیم ایرانی دنیا کے آرٹ کا ایک تاریخی ترتیب سے عمومی جائزہ فراہم کرتی ہیں، جبکہ دیگر تہذیبوں کے ساتھ اس کے کئی رابطوں کو بھی اجاگر کرتی ہیں۔
گیلری 455 (Gallery 455)13 ویں صدی سے 16 ویں صدی عیسوی کے اوائل سے منگول(Mongol) ، ترک(Turkmen) ، تیموری(Timurid) ، اور ازبک (Uzbek) سلطنتوں کے تحت رہنے والا مواد ڈسپلے کرے گی، کیونکہ یہ آرٹس ان شاہی دار الخلافتوں جیسے تبریز (Tabriz)، سمرقند (Samarkand)، اور ہرات (Herat) میں پھلے پھولے تھے۔ ان نمایاں چيزوں میں مندرجہ ذیل شامل ہیں 15 ویں صدی عیسوی کے ہرات (Herat) سے مخطوط صفحات، جیسے معروف اسمبلی آف دی برڈز )Assembly of the Birds) یا منطق الطیر
(Mantiq-al-Tair) سے مصوری شدہ کاغذات، اور قرآن مجید کے آرٹس کی دیگر مثالیں بھی۔
گیلری 462، شرمین اور بیجان مصور رحمانی گیلری
(Sharmin and Bijan Mossavar-Rahmani Gallery)، میں تبریز (Tabriz) اور اصفہان (Isfahan) میں شاہ صفوی (Safavid) کی سلطنت کے تحت 16 ویں اور 17 ویں صدیوں اور ان کے جانشینوں کی حکومتوں کے تحت تخلیق شدہ شاہکاروں پر مشتمل ہوگی۔ نمایاں چیزوں میں 16 ویں صدی کے وسط میں دیا گيا شاہی قالین (Emperor’s Carpet) اور بک آف کنگز (Book of Kings) یا شاہنامہ (Shahnama) کی معروف باتصویر مثالیں، جنہیں نشستہ مہمانوں کے مشاہدے کے لئے خاص طور پر بنائے گئے ڈبوں میں رکھا گیا ہے۔
اس شاہی قالین (Emperor’s Carpet) کے تحفظ کو جزوی طور پر ڈاکٹر اور مسز رچرڈ آر۔ لنڈسے
(Dr. and Mrs. Richard R. Lindsey) کی کرم نوازی کی وجہ سے ممکن بنایا گیا ہے۔
گیلری 463 اور 464: جنوبی ایشیا (South Asia) اور مغل (Mughals) خاندان (14 ویں سے 19 ویں صدی عیسوی) اور بعدازاں جنوبی ایشیا (Later South Asia) (1500 سے 1900) کے آرٹس کو شعبہ ہائے اسلامی اور ایشیائی کی بھرپور املاک کو پہلی مرتبہ ایک تاریخی لحاظ سے باہم پیوستہ اور بصری لحاظ سے اس خطے کے آرٹس کے کئی حقیقی پہلوؤں کے قابل دید عمومی جائزے کے لئے عظیم ملحقہ مقامات پر یکجا کریں گی۔ یہ دو گیلریاں—جن کی 20 فٹ سے زائد اونچی چھتیں ہیں اور جو 4,000 مربع فٹ پر محیط ہیں—بر صغیر ہندوستان اور اسلامی دنیا (Islamic world) ، یورپ (Europe)، اور اس سے ماوراء کے ساتھ اس کے وسیع تر رابطوں کے فنی اور ثقافتی تنوع کو اجاگر کریں گی۔
پہلی بڑی جگہ سلطنت (Sultanate)، مغل (Mughal)، اور دکن (Deccan) کے صحنوں سے حاصل کئے جانے والے کاموں کو ایک تاریخی اور خطے کے لحاظ سے تقریبا 1450 سے 19 ویں صدی عیسوی تک کی تحریک سے ڈسپلے کرے گی۔ ان شاہکاروں میں شاہی البم (Emperor’s Album) سے ماخوذ کاغذات، مغلیہ (Mughal) دور کے قیمتی پتھر اور زیورات، اور دکن (Deccan) کے صحنوں کے آرٹس کی باریک مثالیں شامل ہیں۔ دوسری گیلری، جو گیلریوں کے ایک نسبتاً بڑے سوئٹ میں آزاد داخلے کی پیشکش کرتی ہے، جین (Jain)، راجپوت (Rajput)، پہاڑی (Pahari)، اور “کمپنی” اسکول کی 16 ویں سے 19 ویں صدی عیسوی کی اسکول کی مصوری کی جاویداں مثالوں کو پیش کرے گی، نیز اس میں ٹیکسٹائلز اور آرائشی آرٹس شامل ہوں گے، جس میں ہندوستانی صحنوں کی مختلف اقسام کی فنی صلاحیت کو دکھایا گیا ہے۔
ان گیلریوں کو جنوبی ایشیائی امریکی کمیونٹی کی فیاضی کی بدولت فراہم بنایا جا سکا ہے۔